Monday, September 1, 2014

بس اداسی ہی جاگتی ہے

بھلا دیا نا ............ ؟ 

اداس رات میں ،

لہو کی بوندوں میں ،

بس اداسی ہی جاگتی ہے

کہیں پڑھا تھا کہ پھر سنا تھا

تو یوں بھی ہوتا ہے یہ اداسی ،

تمام یادوں کی نرم و نازک سی کونپلوں کو ،

کبھی اچانک ہی نوچ لیتی ہے ،

بے خیالی میں ، بے خودی میں

سنو یہ دھڑکا لگا ہے من کو ،

نہ ایسا ہو کہ تم ایسی رات میں ہمیں بھلا دو

یہی تو تم سے کہا تھا جاناں !

وہی ہوا ناں .......... بھلا دیا نا ........ ؟

No comments:

Post a Comment

03457568685