کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی بہت----------------------------- کبھی یہ مرحلہ جیسے کہ آشنائی نہ تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مممد نوید

Sunday, June 23, 2013

چند لمحوں کی مختصر قربت

چند لمحوں کی مختصر قربت

اور یادیں ______شمار سے باہر _____ !!!!

زندگی ،،،،،،،وہ اداس جوگن ہے

زندگی ،،،،،،،وہ اداس جوگن ہے

جس کو ساون میں سانپ ڈس جائے

تیرا وجود رواجوں کے اعتکاف میں ہے

میرا وجود تیرے "ع"،"ش"،"ق" میں ہے،،،!!!

Friday, June 21, 2013

بسا ہوا تھا مرے دل میں

بسا ہوا تھا مرے دل میں ، درد جیسا تھا

وہ اجنبی تھا مگر گھر کے فرد جیسا تھا

کبھی وہ چشمِ تصوّر میں عکس کی صورت

کبھی خیال کے شیشے پہ گرد جیسا تھا

جدا ہوا نہ لبوں سے وہ ایک پل کے لیے

کبھی دعا تو کبھی آہِ سرد جیسا تھا

سفر نصیب مگر بے جہت مسافر تھا

وہ گرد باد سا ، صحرا نورد جیسا تھا

جنم کا ساتھ نبھایا نہ جا سکا عاجزؔ

وہ شاخِ سبز تو میں برگِ زرد جیسا تھا

کہنے کو میرا اُس سے

کہنے کو میرا اُس سے کوئی واسطہ نہیں

امجد مگر وہ شخص مجھے بُھولتا نہیں

Thursday, June 20, 2013

چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے

چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
گلاب چہرے پہ مسکراہٹ
وہ ساحلوں کی ہوا سی لڑکی
جو راہ چلتی تو ایسا لگتا
کہ جیسے لہروں پہ چل رہی ہو۔
وہ اس تیقن سے بات کرتی
کہ جیسے ساری دنیا
اسی کی آنکھوں سے دیکھتی ہو
جو اپنی رستے میں دل بچھاتی ہوئی نگاہوں سے ہنس کے کہتی
“تمھارے جیسے بہت سے لوگوں سے
میں یہ باتیں بہت سے برسوں سے سن رہی ہوں۔
میں ساحلوں کی ہوا ہوں، نیلے سمندروں کے لئے بنی ہوں۔“

وہ کل ملی تو اُسی طرح تھی
چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
گلاب چہرے پہ مسکراہٹ
کہ جیسے چاندی پگھل رہی ہو۔
مگر جو بولی تو
اس کے لہجے میں وہ تھکن تھی
کہ جیسے صدیوں سے دشتِ ظلمت میں جل رہی ہو۔

Wednesday, June 19, 2013

یقین اس کو نہیں آتا

یقین اس کو نہیں آتا ، وضاحت میں نہیں کرتا

گزر جاۓ گی ساری عمر شائد امتحانوں میں

Nishaani tujh

Nishaani tujh ko di thi jo , Juda hotay huyee main ne


Pehan kar aa wohi KANGAN , Tujhe dil yaad karta hai

خود کو

خود کو میں بانٹ نہ ڈالوں کہیں دامن دامن

کر دیا تو نے اگر میرے حوالے مجھ کو

کیا خبر

کیا خبر، تم نے کہاں، کس روپ میں دیکھا مجھے

میں کہیں پتھر, کہیں مٹی, کہیں _____آئینہ تھا