کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی بہت----------------------------- کبھی یہ مرحلہ جیسے کہ آشنائی نہ تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مممد نوید

Saturday, June 8, 2013

دل یوں دھڑکا کہ پریشان ہوا ہو جیسے

دل یوں دھڑکا کہ پریشان ہوا ہو جیسے
کوئی بے دھیانی میں نقصان ہوا ہو جیسے

رخ بدلتا ہوں تو شہہ رگ میں چبھن ہوتی ہے
عشق بھی جنگ کا میدان ہوا ہو جیسے

جسم یوں لمس ِ رفاقت کے اثر سے نکلا
دوسرے دَور کا سامان ہوا ہو جیسے

دل نے یوں پھر مرے سینے میں فقیری رکھ دی
ٹوٹ کر خود ہی پشیمان ہوا ہو جیسے

تھام کر ہاتھ مرا ایسا وہ رویا محسن
کوئی کافر سے مسلمان ہوا ہو جیسے

No comments:

Post a Comment

03457568685