Thursday, July 25, 2013
عجب پاگل سی لڑکی ہے
عجب پاگل سی لڑکی ہے
مجھے ہر روز کہتی ہے
بتائو کچھ نیا لکھا
میں جب بھی اس سے کہتا ہوں
کہ ہاں اک نظم لکھی ہے
مگر عنوان دینا ہے
بہت بے چین ہوتی ہے
وہ کہتی ہے
سناؤ
میں اسے اچھا سا ایک عنوان دیتی ہوں
وہ میری نظم سنتی ہے
اور اس کی بولتی آنکھیں
کسی مصرعے، کسی تشبیہ پہ یوں مسکراتی ہیں
مجھے لفظوں سے کرنیں پھوٹتی محسوس ہوتی ہیں
وہ میری نظم کو اچھا سا ایک عنوان دیتی ہے
اور اس کے آخری مصرعے کے نیچے
ایک ادائے بے نیازی سے
وہ اپنا نام لکھتی ہے
میں کہتا ہوں
سنو ! یہ نظم میری ہے
تو پھر تم نے کیوں اپنے نام سے منسوب کر لی ہے
میری یہ بات سن کر اسکی آنکھیں مسکراتی ہیں
وہ کہتی ہے
بڑا سادہ سا رشتہ ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment
03457568685