کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی بہت----------------------------- کبھی یہ مرحلہ جیسے کہ آشنائی نہ تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مممد نوید

Thursday, July 25, 2013

عجب پاگل سی لڑکی ہے

عجب پاگل سی لڑکی ہے

مجھے ہر روز کہتی ہے

بتائو کچھ نیا لکھا

میں جب بھی اس سے کہتا ہوں

کہ ہاں اک نظم لکھی ہے

مگر عنوان دینا ہے

بہت بے چین ہوتی ہے

وہ کہتی ہے

سناؤ

میں اسے اچھا سا ایک عنوان دیتی ہوں

وہ میری نظم سنتی ہے

اور اس کی بولتی آنکھیں

کسی مصرعے، کسی تشبیہ پہ یوں مسکراتی ہیں

مجھے لفظوں سے کرنیں پھوٹتی محسوس ہوتی ہیں

وہ میری نظم کو اچھا سا ایک عنوان دیتی ہے

اور اس کے آخری مصرعے کے نیچے

ایک ادائے بے نیازی سے

وہ اپنا نام لکھتی ہے

میں کہتا ہوں

سنو ! یہ نظم میری ہے

تو پھر تم نے کیوں اپنے نام سے منسوب کر لی ہے

میری یہ بات سن کر اسکی آنکھیں مسکراتی ہیں

وہ کہتی ہے

بڑا سادہ سا رشتہ ہے

کہ جیسے تم میرے ہو

No comments:

Post a Comment

03457568685