کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی بہت----------------------------- کبھی یہ مرحلہ جیسے کہ آشنائی نہ تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مممد نوید

Sunday, December 1, 2013

بس اک میری بات نہیں تھی

بس اک میری بات نہیں تھی سب کا درد دسمبر تھا

برف کے شہر میں رہنے والا ہر اک فرد دسمبر تھا


پھولوں پر تھا سکتہ طاری خوشبو سہمی سہمی تھی

خوف زدہ تھا گلشن سارا دہشت گرد دسمبر تھا


پچھلے سال کے آخر میں بھی حیرت میں ہم تینوں تھے

اک میں تھا اک تیرا غم تھا اک بے درد دسمبر تھا


اپنی اپنی ہمت تھی اور اپنی اپنی قسمت تھی

ہاتھ کسی کے ںیلے تھے اور پیلا زرد دسمب تھا


بس اک میری بات نہیں تھی سب کا درد دسمبر تھا

برف کے شہر میں رہنے والا ہر اک فرد دسمبر تھا


No comments:

Post a Comment

03457568685